Viewers this collection of poetry is about Attitude poetry in Urdu text . Attitude poetry is a dynamic and strong sort that catches the substance of strength, certainty, and self-articulation. A type of graceful craftsmanship mirrors serious areas of strength for an of self and a reasonable point of view on the world.
تیرے غرور کے معیار سے بہت بلند ہوں میں
تیری پسند کا کیا ذکر خود کو پسند ہوں میں
Attitude poetry in Urdu text
Attitude poetry in Urdu text is tied in with affirming one’s character and convictions. It’s a statement of self-esteem and a festival of individual strength. This sort of poetry frequently utilizes distinctive symbolism, sharp language, and an instructing tone to pass on its message. It very well may be a type of opposition against cultural standards, a decree of freedom, or a demonstration of one’s inward strength.
مانا تھوڑے بگڑے ضرور ہیں ہم
پر دل صاف اور نیت پاک رکھتے ہیں
I hope all my viewers will like this and will share with you friends to boost our energy and morale. In our website you will find all type of poetry like Birthday poetry , Sad poetry in English , attitude poetry with images and much more.
سلیقہ تم نے پردے کا بڑا انمول رکھا ہے
نگاہیں قاتل ہیں اور انہیں ہی کھول رکھا ہے
Attitude poetry in Urdu text is given below
زبردستی کی نزدیکیوں سے
سکون کی دوریاں بہتر ہے
Attitude poetry in Urdu text is Here
وہ عشق کر بیٹھا ہے مجھ سے
اُ سے بتا دو کتنی سرپھری ہوں می
بات حق کی ہوگی تو ہامی بھریں گے
ہاں ہاں جی جی ہر بات پہ نہیں ہوتا ہم سے
مانا تھوڑے بگڑے ضرور ہیں ہم
پر دل صاف اور نیت پاک رکھتے ہیں
Attitude poetry in Urdu text is given below
مجھے پرواہ نہیں زمانے کی باتوں کا
مجھے مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا
ایک بات یاد رکھنا لوگ بدل جاتے ہیں
جب ان کو اپ سے بہتر لوگ مل جاتے ہیں
اچھی کتابیں اور سچے لوگ ہر کسی
کی سمجھ میں نہیں آتے
رنگ سارے ہی سج جاتے ان پر
یہ سانولی لڑکیاں بڑی دلکش ہوتی ہے
ہم صاحبِ انا ہیں
ہمیں تنگ نہ کیجئے
- جو تم سے تنگ ہے اسے چھوڑ دو
بوجھ بن جانے سے یاد بن جانا بہتر ہے
میں وہ کیوں بنوں جو تمہیں چاہیے
تمہیں وہ قبول کیوں نہیں جو میں ہوں
خاموشی ایک نشہ ہے
اور آج کل ہم مکمل نشے میں ہیں
تم لوٹ آنے کا تکلف مت کرنا
ہم منحوس شکلیں بار بار نہیں دیکھتے
خاموشی اتنی گہری ہونی چاہیے کہ
بے قدری کرنے والوں کی چیخیں نکل جائیں
اپنی تنقید اپنے جیب میں رکھیں
ہم ہیں اگر برے تو رابطہ مت رکھیں
وہ عشق کر بیٹھا ہے مجھ سے
اُ سے بتا دو کتنی سرپھری ہوں میں
غلط بات پر تیری جو واہ کریں گے
وہی لوگ تجھے تباہ کریں گے
نظر اپنی خامیں پر بھی رکھیں
ہمیشہ غلط سامنے والا نہیں ہوتا
زبردستی کی نزدیکیوں سے
سکون کی دوریاں بہتر ہے
سلیقہ تم نے پردے کا بڑا انمول رکھا ہے
نگاہیں قاتل ہیں اور انہیں ہی کھول رکھا ہے
تیرے غرور کے معیار سے بہت بلند ہوں میں
تیری پسند کا کیا ذکر خود کو پسند ہوں میں
ارے جناب ہمارے چہرے کی مسکراہٹ بھی
یہاں کتنے منافقوں کے لئے موت ہے
الگ رکھتا ہوں انداز اپنا
کسی کے جیسا بننےکا شوق نہیں
مانا کہ تم لاکھوں میں ایک ہو
مگر میں کروڑوں میں ایک ہوں
سستی چیونگھم اور گھٹیا لوگ
شروع شروع میں بہت میٹھے لگتے ہیں
کچھ لوگ فساد کی جڑ نہیں بلکہ
پورا درخت ہوتے ہیں
مجھے پسند ہے وہ لوگ
جو جھوٹی تعریف نہیں کرتے
سنا ہے ہر شخص خوش ہے تم سے
کیا واقعی تم اتنے منافق ہو
جو تمہیں سچ میں چاہے گا
وہ تم سے کچھ نہیں چاہےگا
معصوم ہو شکل سے
اس کا یہ مطلب نہیں کہ پیدل ہوں عقل سے
عشق ہے تو شک کیسا
نہیں ہے تو حق کیسا
Thanks for visiting our website and this article which is Attitude poetry in Urdu text.